29/Mar/2019
News Viewed 1412 times
ذرائع کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے قائم ہونے والے تمام امن کے اقدامات کو بھارت اسی طرح رد کر دیتا ہے ۔
مودی سرکار پہلے اقدامات پر رازی ہو جاتی ہے مگر جب انہیں پورا کرنے کا نام لیا جاتا ہے تو مودی سرکار کی طرف افسوس زدہ جواب موصول ہوتا ہے ۔بھارت اور پاکستان کے درمیان کرتار پور راہداری پر بھی 14مارچ کو مزاکرات تہ پائے تھے ۔2اپریل کو ان مزاکرات پر پاک بھارت حکومت نے اجلاس کا اتفاق کیا تھا۔
مزید جانیں:پانچویں کلاس کا رزلٹ جاننے کے لیے یہاں کلک کریں
مزید جانیں:آٹھویں کلاس کا رزلٹ جاننے کے لیے یہاں کلک کریں
بھارت کی طرف سے اس بار بھی ناامید جواب ملا مودی سرکار نے کرتار پور راہداری کے تمام مزاکرات رد کر دیے ہیں۔مودی سرکار اس طرح کے فیصلے لے کر اپنے ملک کا نام بدنام کرتی ہے۔کشمیر کا معاملہ بھی بھارت خود اقوام متحدہ پر لے کر گیا مگر جب کشمیریوں کے حق ان کو خود تعین کرنے کی قرارداد منظور کی گئی تو بھارت نے اسے ماننے سے انکار کر دیا اور پاکستان سے دشمنی کی راہ اپنتے ہوئے کشمیریوں پر بھی ظلم شروع کر دیے۔
ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ آخری وقت میں مزاکرات کو رد کرنا سمجھ سے باہر ہے ۔مودی سرکار پاک اور بھارت کے درمیان امن قائم نہیں کرنا چاہتی ہے۔یہ شروع سے پاکستان کے خلاف ہیں اور موجودہ دور کے حالات سے ثابت ہوتا ہے کہ ان سے آگے کی بھی یہی امید رکھی جائے تو بہتر ہوگا۔